مجھے وہ دور اپنے سے کبھی ہونے نہیں دیتا
مجھے وہ دور اپنے سے کبھی ہونے نہیں دیتا
وہ میری نیند کا دشمن مجھے سونے نہیں دیتا
وہ جس سے پیار ہوتا ہے، وہی ہم کو رلاتا ہے
جو ہم سے پیار کرتا ہے، ہمیں رونے نہیں دیتا
یہ سچ ہے میں زمانے سے الگ گم صم سا رہتا ہوں
مگر میں آپکو آنکھوں سے گم ہونے نہیں دیتا
بچھڑتے وقت تم نے یہ کہا تھا ہنس کے جی لینا !
تمہارا بے رحم وعدہ مجھے رونے نہیں دیتا
عجب اک کش مکش میں اس نے مجھکو ڈال رکھا ہے
وہ میرا ہے مگر! اپنا مجھے ہونے نہیں دیتا
زمانےبھر کی نظروں سے چھپا کر دل میں رکھا ہے
خزانہ آپکی یادوں کا میں کھونے نہیں دیتا
خدا نے کچھ نہ کچھ مطرب، ہمارے بس میں رکھا ہے
مگر وہ اپنی مرضی کے بنا ہونے نہیں دیتا
ڈاکٹر سکندر شیخ مطرب
0 comments