آج کا انتخاب - شاعر: کلیم عاجز
آج کا انتخاب
شاعر: کلیم عاجز
-----------------------------
بیاں جب کلیم اپنی حالت کرے ہے
غزل کیا پڑھے ہے قیامت کرے ہے
بھلاآدمی تھا پہ ناداں نکلا
سناہے کسی سے محبت کرے ہے
کبھی شاعری اس کو کرنی نہ آتی
اسی بے وفا کی بدولت کرے ہے
چھری پر چھری کھائےجائے ہے کب سے
اوراب تک جئے ہے کرامت کرے ہے
کرے ہے عداوت بھی وہ اس ادا سے
لگے ہے کہ جیسے محبت کرے ہے
یہ فتنے جوہراک طرف اٹھ رہے ہیں
وہی بیٹھا بیٹھا شرارت کرے ہے
قباایک دن چاک اس کی بھی ہوگی
جنوں کب کسی کی رعایت کرے ہے
-----------------------------
گزرگاہ خیال فورم
0 comments