میر تقی میر کے چند اشعار
ہر چند گدا ہوں میں ترے عشق میں لیکن
ان بوالہوسوں میں کوئی مجھ سا بھی غنی ہے
ہر اشک مرا ہے در شہوار سے بہتر
ہر لخت جگر رشک عقیق یمنی ہے
پکڑی ہے نپٹ میر تپش اور جگر نے
شاید کہ مرے جی ہی پر اب آن بنی ہے
---
اب کر کے فراموش تو ناشاد کرو گے
پر ہم جو نہ ہوں گے تو بہت یاد کرو گے
زنہار اگر خستہ دلاں بے ستوں جاؤ
ٹک پاس ہنر مندی فرہاد کرو گے
غیروں پہ اگر کھینچو گے شمشیر تو خوباں
اک اور مری جان پہ بے داد کرو گے
0 comments