میر تقی میر کی ایک غزل
شیون میں شب کے ٹوٹی زنجیر میر صاحب
اب کیا مرے جنوں کی تدبیر میر صاحب
ہم سر نہ کھینچتے تو وہ تیغ کھنچ نہ سکتی
اپنا گناہ اپنی تقصیر میر صاحب
کھنچتی نہیں کمان اب ہم سے ہوایے گل کی
باد سحر لگے ہے جوں تیر میر صاحب
کب ہیں جوانی کے سے اشعار شور آور
شاید کہ کچھ ہووے ہیں اب پیر میر صاحب
تم کس خیال میں ہو تصویر سے جو چپ ہو
کرتے ہیں لوگ کیا کیا تقریر میر صاحب
0 comments