جہاں شورش بھی تھا
ایک زمانہ تھا کہ فلمی دنیا اس طرح سے ایک طلسماتی دنیا نظر آتی تھی کہ شوٹنگ دیکھنے کا شوق ہر شخص کو ہوتا تھا۔ اکثر باریش اور مذ ہبی حضرات بھی اس خواہش پر قابو نہیں پا سکے ایک بار اتفاق سے ماہرالقادری صاحب اپنے اس شوق کی تسکین کے لئے کسی کے ساتھ اسٹوڈیو پہنچ گئے کہ وہاں ان کا جاننے والا کون ملے گا۔ اتفاق سے اسی دن شورش کاشمیری بھی پہلی مرتبہ شوٹنگ دیکھنے پہنچے اور دونوں کی ملاقات ہوئی تو ماہرالقادری نے ہنستے ہوئے فی البدیہہ یہ شعر کہا
دل لگانے کا جہاں موقع بھی تھا کوشش بھی تھی
ہائے وہ محفل جہاں شورش بھی تھا شورش بھی تھی
0 comments