سوز غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا
سوز غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا
جا تجھے کشمکش دھر سے آزاد کیا
وہ کریں بھی تو کن الفاظ میں تیرا شکریہ
جن کو تیری نگہ لطف نے برباد کیا
دل کے چوٹوں نے کبھی چین سے رہنے نہ دیا
جب چلی سرد ہوا میں نے تجھے یاد کیا
مجھ کو تو ہوش نہیں، تم کو خبر ہو شاید
لوگ کہتے ہیں کے تم نے مجھے برباد کیا
کچھ نہ اسکے سوا جوش حریفوں کا کلام
وصل نے شاد کیا، ہجر نے ناشاد کیا
جوش ملیح آبادی
0 comments