aik wazahet doston kay liay sirf, '' بھلائی جان کے بھر دو ایاغ ، دھیرے سے''
As salam o alikum Friends,
Ilm hasil karna koi aib nahin aur kum ilmi ka aiteraf bhi koi aib nahin meri nazar main, laikin andha dhund kisi ki baat maan laina bhi saib nahin hai,
Opper di gai ghazal main nay likhi thi jis per do qabil-e-qadr shaksiat nay aiterazat kiay thay jin main say
1)
awal aiteraz ghazal kay wazen per tha aur main nay us ki beher ki wazahet bhi kar di thi laikin aik maqbool shayer shayed mutafiq nahin huay to baad main janab Mohatarim Hassan Farukh sahib nay meri baat ki taaid ki to woh sahib maan gaya aur kyun ke zarf buland rakhtay thay to is ka aiteraf bhi kia aur maazrat khwa bhi huay. zail main sari guft-o-shuneed min-o-un ap ki basarton ki nazer
محترم حسن فرخ صاحب!
السلام علیکم!
آپ کا بہت شکریہ کہ میرے علم میں اضافہ کیا ، دراصل یہ اعتراض میرے ایک مصرعے پر ہوا تھا تب سے میں نے اسے پلے باندھ رکھا تھا۔
میں بزم کے سبھی احباب سے معذرت خواہ ہوں کہ میری وجہ سے آپ کا وقت ضائع ہوا۔ امید ہے آپ میری معذرت قبول فرمائیں گے۔
محترم اظہر صاحب آپ کا مصرعہ درست ہے۔ آپ سے بھی معذرت
-e
مخلص
شاہین فصیح ربانی
--------------------------------------------------------------------------------
Sent: Fri, April 22, 2011 1:33:27 PM
Subject: Re: islah , tanqeed, mutalia, comments kay liay aik ghazal دھیرے سے
مکرمی شعیب صاحب
مزید تشفی کے لیۓ حسب ذیل لنک پر اردو لغت دیکھ لیجیۓ
حسن فرخ
--------------------------------------------------------------------------------
Sent: Fri, 22 April, 2011 1:27:59 PM
Subject: Re: islah , tanqeed, mutalia, comments kay liay aik ghazal دھیرے سے
محترم شعیب صاحب
سلام مسنون
محترم راشد آزر صاحب کی وضاحت درست ہے ،
وجہہ کے دونوںتلفظ درست ہیں ۔یعنی جیم پر جذم اور زبر کے ساتھ
مخلص
حسن فرخ
h f khan(a h khan)
--------------------------------------------------------------------------------
Sent: Fri, 22 April, 2011 10:46:24 AM
Subject: Re: islah , tanqeed, mutalia, comments kay liay aik ghazal دھیرے سے
محترم راشد آزر صاحب!
السلام علیکم!
آپ کی بات درست مان لینے میں کوئی قباحت نہیں ہو گی فقط یہ کہ آپ لفظ "وجہ" کا صحیح تلفظ بتا دیجیے۔ کیا آپ کہنا چاہ رہے ہیں کہ اس کا دوسرا حرف یعنی "ج" متحرک ہے؟ میرے ناقص علم کے مطابق ساکن ہے اور "وجہ" بروزن "فاع" ہے۔
آپ کا بہت شکریہ۔
مخلص
--------------------------------------------------------------------------------
Sent: Fri, April 22, 2011 7:35:41 AM
Subject: RE: islah , tanqeed, mutalia, comments kay liay aik ghazal دھیرے سے
"kee wajeh" bilkul durusth hae; ye saheeh naheeN hae ke "wajeh" wazn say gir rahaa hae yaa us ko "sabab" say badalnay say wazn durusth ho jaathaa hae.
Rashid Azar.
--------------------------------------------------------------------------------
Date: Thu, 21 Apr 2011 13:45:15 -0700
Subject: Re: islah , tanqeed, mutalia, comments kay liay aik ghazal دھیرے سے
اظہر صاحب. جناب شاہین فصیح ربانی صاحب نے بلکل صحیح کہا ہے. 'کی وجیہ' کے بجاے 'کا سبب ' کہنے سے مصرع صحیح ہو جائے گا . غزل اچّھی ہے. اس ردیف میں میں نے کہیں ایک غزل اور بھی پڑھی تھی.اور اب تو جناب فیصل حنیف صاحب نے' دھیرے سے ، کی بارش کر دی لیکن یہ بھی بتادیا ہے کے' دھیرے سے'
کا صحیح استعمال کب کرنا چاہیے.
سعود صیقی
Saud Siddiqui
Karachi
Subject: Re: islah , tanqeed, mutalia, comments kay liay aik ghazal دھیرے سے
Date: Thursday, April 21, 2011, 1:08 PM
محترم جناب اظہر صاحب
میں بیت سی ویب سائیٹ پر اس نظم کو دیکھا ہے اور آپ نے اس کو ہر جگہ اصلاح کیلئےپیش کیا ہے۔ اور لوگوں نے اس کی اصلاح کا فرض بھی ادا کیا ہے، اب نے اس کو یہاں بھی پیش اور اس فورم نے بھی اپنا فرض پورا کیا ہے۔
میرا خیال ہے کہ اب مزید ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اصلاح کی اب گنجائش ختم ہو گئی ہے اور اب اس کو مزید کسی جگہ پر پیش نہ کریں۔
مخلص
سعید
From: azharm N
Sent: Thursday, April 21, 2011 10:56 PM
Subject: RE: islah , tanqeed, mutalia, comments kay liay aik ghazal دھیرے سے
محترم جناب فصیح صاحب، آداب و تسلیمات
عزت افزائی کے لئے بے حد ممنون کہ آُپ سے معروف شاعر نے میری ادنی سی کاوش پر اصلاح فرمائی، صرف از راہ علم جاننا چاہتا ہوں کی کیا میری تقطیع غلط ہے، اور کیا وجہہ کو یہاں باندھا نہیں جا سکتا ، ویسے آپ کی تجویز انتہائی مناسب ہے اور میں یہ تبدیلی کر دوں گا انشااللہ
بہت نوازش ہو گی اگر میری کی ہوئی تقطیع پر اظہار خیال کیجیے گا
بحر: بحر محتث
افاعیل: مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلن
م ک
فا دو
ع ر
لن توں
ف کی
ع و
لا جہہ
تن جا
م ن
فا نا
ع ض
لن رو
فع ری
لن ہے
بلا شک سببب زیادہ مناسب لفظ ہے
میں تہہ دل سے ممنون ہوں جناب
والسلام
اظہر
--------------------------------------------------------------------------------
Date: Thu, 21 Apr 2011 10:57:52 -0700
Subject: Re: islah , tanqeed, mutalia, comments kay liay aik ghazal دھیرے سے
محترم اظہر صاحب!
مجھے محترم سید محسن نقوی صاحب کی گرانقدر رائے سے اتفاق ہے، البتہ درج ذیل مصرعے میں لفظ "وجہ " کے بجائے "سبب" آجائے تو وزن درست ہو جاتا ہے کہ وجہ بروزن "فاع" ہے:
کدورتوں کی وجہ جاننا ضروری ہے
کدورتوں کا سبب جاننا ضروری ہے
آپ کا بہت شکریہ،
مخلص
شاہین فصیح ربانی
--------------------------------------------------------------------------------
Sent: Thu, April 21, 2011 7:37:41 PM
Subject: Re: islah , tanqeed, mutalia, comments kay liay aik ghazal دھیرے سے
جناب اظہر صاحب۔
اچھی زمین نکالی ہے آپ نے۔
دھیرے سے کی ردیف بہت عمدہ ہے اور قافیے بھی سب بہت چست ہیں۔
البتہ ملے گا فراغ دھیرے سے کا محاورہ کچھ نا مانوس سا ہے۔
فراغ مشکل سے ملنا تو سمجھ میں آتا ہے لیکن دھیرے سے میں کچھ تامل ہو تا ہے۔
لوری میں یہ محاورہ البتہ استعمال ہواہے
دھیرے سے آجا ری نندیا انکھین میں
اسکی وجہ یہ ہے کہ دھیرے سے میں حرکت کا تصور پیدا ہوتا ہے۔ جاگنے والا انکھیں جھپکتا رہتا ہے اور دھیرے دھیرے اسکی آنکھیں نیند سے بوجھل ہوتی جاتی ہیں اور پھر رک جاتی ہیں۔
فراغ ملنے میں یہ تصور نہیں پیدا ہوتا۔
بہرحال آپ شاعرہیں اور میں شاعر نہیں ہوں۔ یہ حقیر سی گذارش آپ کی نذر ہے۔
شکریہ۔ مخلص۔ سید محسن نقوی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
--------------------------------------------------------------------------------
Sent: Thu, April 21, 2011 11:18:08 AM
Subject: islah , tanqeed, mutalia, comments kay liay aik ghazal
As salam o alikumaik tazza ghazal paish karta hun, ap sub ki basarton ki nazer, is umeed kay saath ke ashab-e-ilm is per na sirf mufeed tabsara karain gay, balkay islah bhi farmain gay
best regards n wishes 4 all
بھلائی جان کے بھر دو ایاغ ، دھیرے سے
ملے گا تشنہ لبو، پھر فراغ، دھیرے سے
جو کی تھی دفن محبت وہ کھوج لی میں نے
کرید ڈالا ہے اب ، دل کا داغ ، دھیرے سے
ذرا سی نیند ملی ہے، الم کی بانہوں میں
بجھانا چاہو بجھا دو چراغ، دھیرے سے
کدورتوں کی وجہ جاننا ضروری ہے
ملے گا اُن کا بھی آخر، سراغ، دھیرے سے
حقیقتیں ہیں بڑی تلخ، کیا کروں اظہر
ابھی قبول کرے گا دماغ ، دھیرے سے
Bhalai jan kay bhar do ayagh dheeray say
Milay ga tishna labo phir faragh dheeray say
Jo kit hi dafen mohabbet who khoj li main nay
Kraid dala hai ab, dil ka daagh dheeray say
Zara si neend mili hai, alem ki banhon main
Bujhana chao , bhujha do charagh dheeray say
Kadoraton ki wajeh jannana zaroori hai
Milay ga un ka bhi akhir suragh dheeray say
Haqeeqatain hain bari talkh, kia karon azhar
Abhi qabool karay ga dimagh dheeray say