ماں کے آٹھ جھوٹ

mathboy
By mathboy

 

 

ماں کے آٹھ جھوٹ

ڈاکٹر مصطفیٰ اکّاد کی ایک عربی آزاد نظم کانثری ترجمہ
 
یہ قصہ مری ولادت سے شروع ہوتا ہے
میں اکلوتا بیٹا تھا اور غربت بہت تھی
...اتنا کھانا نہیں ہوتا تھا جو ہم سب کو کافی ہوجائے
ایک دن ہمارے گھر کہیں سے چاول آئے۔ ۔ ۔
میں بڑے شوق سے کھانے لگا اور وہ کھلانے لگی
میں نے دیکھا کہ اس نے اپنی پلیٹ کے چاول بھی میری تھالی میں ڈال دئیے۔
بیٹا یہ چاول تم کھالو مجھے تو بھوک ہی نہیں ہے۔
یہ اسکا پہلا جھوٹ تھا۔ ۔ ۔ ۔۔

اور جب میں قدرے بڑا ہوا تو ایک دن مچھلی پکڑنے گیا۔ ۔
اس چھوٹی سی نہر سے جو ہمارے قصبے سے گذرتی تھی
یوں ہوا کہ دومچھلیاں میرے ہاتھ لگیں۔ ۔ ۔
بھاگا بھاگا گھر آیا اور جب کھانا تیار ہوگیا
دونوں مچھلیاں سامنے تھیں اور میں شوق سے کھا رہا تھا۔
دیکھا کہ ماں صرف کانٹوں کو چوس رہی تھی۔ ۔۔
میں نے جب یہ دیکھ کر کھانے سے ہاتھ کھینچ لیا تو کہنے لگی۔ ۔
تمہیں تو پتہ ہی ہے کہ مجھے مچھلی کا گوشت پسند نہین۔ تم تو کھاو۔ ۔ ۔
اور یہ اسکا دوسرا جھوٹ تھا۔

اور پھر میرا باپ مرگیا اور وہ بیوہ ہوگئی۔ ۔ ۔
اور ہم دونوں گھر میں اکیلے رہ گئے۔ ۔ ۔۔
کچھ دن میرا چچا جو بہت اچھا آدمی تھا
ہمیں کھانا اور ضروریاتِ زندگی لاکر دیتا رہا۔ ۔ ۔ ۔
ہمارے ہمسائے اسے آتے جاتے غور سے دیکھنے لگے۔
ایک دن انہوں نے ماں سے کہا
زندگی ہمیشہ اس طور پر گذاری نہیں جاسکتی
بہتر ہے کہ تم اس آدمی سے شادی کرلو
لیکن میری ماں نے چچا کو ہی آنے جانے سے منع کردیا
مجھے کسی ساتھی کی اور کسی کی محبت کی کوئی ضرورت نہیں ہے
یہ اسکا تیسرا جھوٹ تھا۔ ۔ ۔ ۔۔

اور جب مین کچھ اور بڑا ہوا اور بڑے مدرسے میں جانے لگا
تو میری ماں گھر میں ہر وقت کپڑے سینے لگی۔ ۔ ۔
اور یہ کپڑے وہ گھر گھر جاکر بیچتی تھی۔ ۔ ۔
سردیوں کی ایک رات تھی، اور ماں ابھی تک گھر واپس نہیں آئی تھی
میں تنگ اسے ڈھونڈنے باہر نکل پڑا۔
میں نے اسے کپڑوں کا ایک گٹھر اٹھائے دیکھا
گلیّوں میں گھر گھر دروازےکھٹکھٹا رہی تھی۔
میں نے کہا کہ ماں چلو اب گھر چلو، باقی کام کل کرلینا۔ ۔
کہنے لگی تم تو گھر جاو۔ ۔ ۔ ۔ ۔
دیکھو کتنی سردی ہے اور بارش بھی ہو رہی ہے
میں یہ دو جوڑے بیچ کر ہی آونگی۔ ۔ ۔
اور فکر نہ کرو میں بالکل ٹھیک ہوں اور تھکاوٹ بھی نہیں ہے۔ ۔
یہ اسکا چوتھا جھوٹ تھا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

اور پھر میرا مدرسے میں آخری دن بھی آیا۔ ۔
آخری امتحانات تھے۔ ۔
ماں میرے ساتھ مدرسے گئی
میں اندر کمرہءِ امتحان میں تھا۔ اور وہ باہر دھوپ میں کھڑی تھی
بہت دیر بعد میں باہر نکلا۔ میں بہت خوش تھا
ماں نے وہیں سے ایک مشروب کی بوتل خریدی اور میں غٹا غٹ پی گیا۔
میں نے شکرگذار نظروں سے اسے دیکھا۔ ۔ ۔
اسکے ماتھے پر پسینے کی دھاریں چل رہی تھیں۔
میں نے بوتل اسکی طرف بڑھا دی
پیو ناں ماں۔ ۔۔
لیکن اس نے کہا
تم پیو، مجھے تو بالکل پیاس نہیں ہے۔ ۔ ۔ ۔
یہ اسکا پانچواں جھوٹ تھا۔

اور جب میں یونیورسٹی سے فارغ ہوگیا تو ایک نوکری مل گئی
میں نے سوچا کہ اب یہ مناسب وقت ہے کہ ماں کو کچھ آرام دیا جائے
اب اسکی صحت پہلے جیسی نہیں تھی
اسی لئے وہ گھر گھر پھر کر کپڑے نہیں بیچتی تھی
بلکہ بازار میں ہی زمین پر دری بچھا کر کچھ سبزیاں وغیرہ فروخت کر آتی تھی۔
جب میں نے اپنی تنخواہ میں سے کچھ حصہ اسے دینا چاہا
تو اس نے نرمی سے مجھے منع کردیا۔ ۔
بیٹا ابھی تمہاری تنخواہ تھوڑی ہے، ۔ ۔
اسے اپنے پاس ہی رکھو جمع کرو، میرا تو گذارہ چل ہی رہا ہے
اتنا کما لیتی ہوں جو مجھے کافی ہوجائے۔ ۔ ۔
اور یہ اسکا چھٹا جھوٹ تھا۔ ۔ ۔

اور جب میں کام کے ساتھ ساتھ مزید پڑھنے لگا اور مزید ڈگریاں لینے لگا
تو میری ترقی بھی ہوگئی۔ ۔ ۔
میں جس جرمن کمپنی میں تھا، انہوں نے مجھے اپنےہیڈ آفس جرمنی میں بلالیا۔
اور میری ایک نئی زندگی کی ابتداء ہوئی۔ ۔
میں نے ماں کو فون کیا اور اسے وہاں میرے پاس آنے کو کہا
لیکن اسے پسند نہ آیا کہ مجھ پر بوجھ بنے۔ ۔ ۔
کہنے لگی کہ تمہیں تو پتہ ہے کہ میں اس طرزِ زندگی کی عادی نہیں ہوں
میں یہاں پر ہی خوش ہوں۔ ۔ ۔۔
اور یہ اسکا ساتواں جھوٹ تھا۔ ۔ ۔ ۔۔

اور پھر وہ بہت بوڑھی ہوگئی۔ ۔ ۔ ۔
ایک دن مجھے پتہ چلا کہ اسکو جان لیوا سرطان ہوگیا ہے
مجھے اسکے پاس ہونا چاہئیے تھا لیکن ہمارے درمیاں مسافتیں حائل تھیں
پھر جب اسے ہسپتال پہنچادیا گیا تو مجھ سے رہا نہ گیا۔ ۔
میں سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر وطن واپس آیا اسکے پاس
وہ بستر پر تھی ، مجھے دیکھ کر اسکے ہونٹوں پر ایک مسکان آگئی۔ ۔ ۔
مجھے اسے دیکھ کر ایک دھچکا سا لگا اور دل جلنے لگا۔ ۔
بہت کمزور بہت بیمار لگ رہی تھی ۔ ۔
یہ وہ نہیں تھی جسکو میں جانتا تھا۔ ۔ ۔۔
میری آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ ۔۔ ۔ ۔
لیکن ماں نے مجھے ٹھیک سے رونے بھی نہیں دیا۔ ۔
میرِی خاطر پھر مسکرانے لگی
نہ رو میرے بیٹے، مجھے بالکل کوئی درد نہیں محسوس ہورہی۔ ۔ ۔ ۔
اور یہ اسکا آٹھواں جھوٹ تھا۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اسکے بعد اس نے آنکھیں موند لیں۔ ۔ ۔
اور اسکے بعد پھر دوبارہ کبھی نہیں کھولیں

  -------------------------------
پیشکش
سعید جاوید مغل

 

Log in or register to post comments

More from Qatar Living

Qatar’s top beaches for water sports thrills

Qatar’s top beaches for water sports thrills

Let's dive into the best beaches in Qatar, where you can have a blast with water activities, sports and all around fun times.
Most Useful Apps In Qatar - Part Two

Most Useful Apps In Qatar - Part Two

This guide brings you the top apps that will simplify the use of government services in Qatar.
Most Useful Apps In Qatar - Part One

Most Useful Apps In Qatar - Part One

this guide presents the top must-have Qatar-based apps to help you navigate, dine, explore, access government services, and more in the country.
Winter is coming – Qatar’s seasonal adventures await!

Winter is coming – Qatar’s seasonal adventures await!

Qatar's winter months are brimming with unmissable experiences, from the AFC Asian Cup 2023 to the World Aquatics Championships Doha 2024 and a variety of outdoor adventures and cultural delights.
7 Days of Fun: One-Week Activity Plan for Kids

7 Days of Fun: One-Week Activity Plan for Kids

Stuck with a week-long holiday and bored kids? We've got a one week activity plan for fun, learning, and lasting memories.
Wallet-friendly Mango Sticky Rice restaurants that are delightful on a budget

Wallet-friendly Mango Sticky Rice restaurants that are delightful on a budget

Fasten your seatbelts and get ready for a sweet escape into the world of budget-friendly Mango Sticky Rice that's sure to satisfy both your cravings and your budget!
Places to enjoy Mango Sticky Rice in  high-end elegance

Places to enjoy Mango Sticky Rice in high-end elegance

Delve into a world of culinary luxury as we explore the upmarket hotels and fine dining restaurants serving exquisite Mango Sticky Rice.
Where to celebrate World Vegan Day in Qatar

Where to celebrate World Vegan Day in Qatar

Celebrate World Vegan Day with our list of vegan food outlets offering an array of delectable options, spanning from colorful salads to savory shawarma and indulgent desserts.