طنزیہ اورظریفانہ شاعری
شاعر بے بدل لسان العصر اکبر الہ آبادی اس صنف کے کلاسیکی شاعر ہیں- ان کے تین اشعار پیش ہیں
تم استادوں میں میری شاعری بیکار ہے
ساتھ سارنگی کا بلبل کے لیے دشوار ہے
---
مرے دل کا نہ سمجھا حال کچھ بھی 'ڈاکٹر مس' نے
تو پھر دعویٰ یہ کیا ہے میں تری رگ رگ سے واقف ہوں
----
وہ کہتے ہیں ٹھیک ہے ہم کہتے ہیں جی ہاں
بالفعل تو ہم اس کے سوا کچھ نہیں کرتے
----
کیفیت سرور نہیں، بے خودی نہیں
دل مبتلا ہے آج بہت اضطراب میں
گنے کے رس کا آج مزا آ رہا ہے کیوں
ساقی نے گڑ ملا نہ دیا ہو شراب میں
پاپلر میرٹھی
لوگ تو رہتے ہیں ہر لمحے ٹوہ میں ایسی باتوں کی
پیار محبت کے ہیں دشمن، دل کے ایسے کالے ہیں
دیکھئیے کچھ محتاط ہی رہئیے اس جاسوس زمانے میں
میں بھی بچوں والی ہوں، آپ بھی بچوں والے ہیں
انور مسعود